12/Nov/2018
News Viewed 1829 times
نواز شر یف کا بیان ریکا رڈ نہ ہو سکا
احتساب عدالت اسلام آباد میں العزیزیہ ریفرنس کی سماعت ہوئی تو نواز شریف عدالت میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنما مریم اورنگزیب، سینیٹر سلیم ضیاء، طارق فاطمی، سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر راجہ ظفرالحق بھی احتساب عدالت پہنچے نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے نیب کے گواہ اور تفتیشی افسر محمد کامران پر جرح کی جس کے بعد جج ارشد ملک نے استفسار کیا کہ نواز شریف کا 342 کا بیان شروع کر لیں؟۔ تاہم خواجہ حارث نے کہا کہ ہمارے پچھلے بیان پر کچھ اعتراضات ہیں وہ ریکارڈ پر لانا چاہتے ہیں.
تفصیلات کے مطابق: نیب کا شہباز شر یف کے اہلخانہ سے ملاقات کر اونے کا انکار
تفتیشی افسر محمد کامران نے دوران جرح بتایا کہ حسن نواز کے بیان کے مطابق سولیسٹر ان کی کمپنیوں کے معاملات دیکھتے تھے، ایم ایل اے میں نیلسن ،نیسکال اور کومبر گروپ سے متعلق بھی معلومات مانگی گئی، یہ بات درست ہے کہ یہ تینوں کمپنیاں حسن نواز کی ملکیت نہیں اور ایم ایل اے میں حسن نواز کی کمپنیوں کا نام درج نہیں۔العزیزیہ ریفرنس کی سماعت میں آج نواز شریف کا 342 کا بیان اب تک ریکارڈ نہیں ہوسکا اور عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کردی۔